Bhare Mehfil Mai tanhaye ka alam dhondta layta hy
بھری محفل میں تنہائی کا عالم ڈھونڈ لیتا ہوں
جہاں جاتا ہوں اپنے دل کا موسم ڈھونڈ لیتا ہوں
اکیلا خود کو جب محسوس کرتا ہوں کسی لمحے
کسی امید کا چہرہ کوئی غم ڈھونڈ لیتا ہوں
بہت ہنسی نظر آتی ہیں جو آنکھیں سر محفل
میں ان آنکھوں کے پیچھے چشم پرنم ڈھونڈ لیتا ہوں
گلے لگ کر کسی کے چاہتا ہوں جب کبھی رونا
شکستہ اپنے جیسا کوئی ہمدم ڈھونڈ لیتا ہوں
کیلنڈر سے نہیں مشروط میرے رات دن ساجد
میں جیسا چاہتا ہوں ویسا موسم ڈھونڈ لیتا ہوں
اعتبار ساجد
Comments