دل کی حالت یہ کسی طرح سنبهلتی ہی نہیں

دل کی حالت یہ کسی طرح سنبهلتی ہی نہیں
خواب در خواب ہے تعبیر نکلتی ہی نہیں
زیست ہے شمع کی ماںد، ہوا کی زد پر
بس سلگتی ہے کسی حال میں جلتی ہی نہیں
کشتیاں ڈوب رہیں ہیں، یہ ہے اس کی مرضی
زیست بکهری ہوئی رہتی ہے میرے جزبوں میں
جانے کیا بات ہے احساس میں ڈهلتی ہی نہیں
ہم گزرتے ہوئے لمحات میں گم رہتے ہیں
زندگی ہے کہ کبهی، راہ بدلتی ہی نہیں
پهر بهی یہ جیسی ہے، ہر حال میں کاٹیں گے اسے
موت آتی ہے کسی در پر تو ٹلتی ہی نہیں
دل کی حالت یہ کسی طرح سنبهلتی ہی نہیں

Comments

Popular Posts