چهوڑ دے ساری دنیا کسی کیلئے

چهوڑ دے ساری دنیا کسی کیلئے
یہ مناسب نہیں آدمی کیلئے
پیار سے بهی ضروری کئی کام ہیں
پیار سب کچه نہیں زندگی کیلئے
تن سے تن کا ملن ہو تو پایا ہی کیا
من سے من کا ملن کوئی کم تو نہیں
خوشبو آتی رہے دور سے ہی سہی
سامنے ہو چمن کوئی کم تو نہیں
چاند ملتا نہیں سب کو سنسار میں
ہے دیا ہی بہت روشنی کیلئے
کتنی حسرت سے تکتی ہیں گلیاں مجهے
کیوں بہاروں کو پهر سے بلاتے نہیں
اک دنیا اجر گئی ہے تو کیا ہوا
دوسرا تم جہان کیوں بساتے نہیں
دل نہ چاہے بهی تو ساته سنسار کے
چلنا پڑتا ہے سب کی خوشی کیلئے
چهوڑ دے ساری دنیا کسی کیلئے
یہ مناسب نہیں آدمی کیلئے

Comments

Popular Posts