December phir a raha hay

دسمبر پھر آ رہا ہے.
دل ڈوبتا جا رہا ہے.

ٹہنیوں پہ پتے اداس ہیں.
بچھڑنے کے دن پاس ہیں.

پتے جب زرد ہو جائیں گے.
کچھ ارمان بھی سرد ہو جائیں گے.

انہی دنوں میں لوگ ملتے ہیں.
کچھ پھول خوشی کے کِھلتے ہیں.

پھر آ رہے ہیں وہی دن.
کیسے گزریں گے تُم بِن.

دل کب تک یونہی اداس رہے گا.
یادوں میں تُو پاس رہے گا.

یہی احساس کھائے جا رہا ہے.
دیکھو دسمبر پھر آ رہا ہے.....!
 
 
 
 

Comments

Popular Posts