Utha Kar Diary Mere ....

اٹھا کر ڈائری میری 
وہ پڑھنے لگ گیا نظمیں 
جدائی پر لکھیں تھی جو 
وہ نظمیں نا مکمل تھیں 
کہا اس نے یہ نظمیں نا مکمل کیوں ؟
تو میں نے یہ کہا اس سے
یہ ہے کرب ِ جدائی کیا
مجھے معلوم ھی کب ہے
تڑپ یہ کس طرح لکھوں
کہ میں انجان ھوں اس سے
ستاروں کی شماری میں
کوئی بھی شب نہیں گزری
کوئی بھی دن نہیں ایسا کہ
جو بےچین گزرا ھو
مجھے تو وقت کی رفتار
اک جیسی ھی لگتی ہے
میرے لمحوں میں آ کر تو کبھی
صدیاں نہیں ٹھہری
کسی کو یاد کر کے میں
کبھی چھپ کر نہیں روئ
شناسا ھی نہیں ھوں جب
لکھوں کیسے جدائی پر
وہ سن کر میری سب باتیں
بہت سادہ سے لہجے میں
مجھ ہنس کر لگا کہنے
مکمل میں کروں گا یہ
جدائی کی سبھی نظمیں
پھر اس نے سچ کیا اس کو
یوں ھی بے بات روٹھا وہ
تعلق توڑ کے مجھ سے
ختم کر کے سبھی ناتے
وہ مجھ کو کر گیا تنہا
جدائی کی سبھی نظمیں
مکمل ھو گئی آخر




Comments

Popular Posts