Muhabbat ko kisi sorat amar krna nai aya

محبت کوکسی صورت امر کرنا نہیں آیا 
کسی سنسان بستی میں بسر کرنا نہیں آیا 
کسی صحرا کی بستی میں بہت مدت سے رہتی ہوں 
تمہارے ساتھ بھی ہمدم سفر کرنا نہیں آیا 
ہماری جھیل سی گہری یہ آنکھیں رقص کرتی ہیں 
تمہیں تو اس طرف کو بھی نظر کرنا نہیں آیا
یہ مانا کہ محبت کے ہمی مجرم تو ہیں لیکن
میری غلطی کو پھر بھی درگزر کرنا نہیں آیا
محبت میں تمہیں ہم نے میری جاں کس طرح چاہا
تمہیں تو اس طرح دل میں بھی گھر کرنا نہیں آیا

Comments

Popular Posts