Na Kisi ki Ankh ka noor hun Na Kisi kay dil ka Qarar hun..
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں
نہ کسی کے دل کا قرار ہوں ۔
نہ کسی کے دل کا قرار ہوں ۔
جو کسی کے کام نہ آ سکے
میں وہ ایک مستے غبار ہوں
میں وہ ایک مستے غبار ہوں
نہ تو میں کسی کا حبیب ہوں
نہ تو میں کسی کا رقیب ہوں۔
نہ تو میں کسی کا رقیب ہوں۔
جو بگڑ گیا وہ نصیب ہوں
جو اجر گیا وہ دیار ہوں
جو اجر گیا وہ دیار ہوں
میرا رنگ روپ بگڑ گیا
میرا یار مجھ سے بچار گیا
میرا یار مجھ سے بچار گیا
جو چمن خزاں سے اجر گیا
میں اسی کی فصل بہار ہوں
میں اسی کی فصل بہار ہوں
اے فاتحہ کوئی آے کیوں
کوئی چار پھول چڑھاے کیوں
کوئی چار پھول چڑھاے کیوں
کوئی آ کے شمع جلا ے کیوں
میں وہ بھی کسی کا مزار ہوں
میں وہ بھی کسی کا مزار ہوں
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
Comments