Meray khwab rait mai kho gaye


میرے خواب ریت میں کھو گئے
میرے ہاتھ برف سے ہوگئے
میرے بےخبر، تیرے نام پر
وہ جو پھول کھلتے تھے ہونٹ پر
وہ جو دیپ جلتے تھے بام پر
وہ نہیں رہے، وہ نہیں رہے
کہ جو ایک ربطہ تھا درمیاں
وہ بکھر گیا
وہ ہوا چلی کسی شام ایسی ہوا چلی
کہ جو برگ تھے سرشاخ جاں، وہ گرا دیئے
وہ جو حرف درج تھے ریت پر، وہ اڑا دیئے
وہ جو راستوں کا یقین تھے
وہ جو منزلوں کے امین تھے
وہ نشاں پا بھی مٹا دیئے
میرے ہم سفر، ہے وہی سفر
وہ جو ہاتھ بھر کا تھا فاصلہ
کئی موسموں میں بدل گیا
اسے ناپتے، اسے کاٹتے
میرا سارا وقت نکل گیا
تو میرے سفر کا شریک ہے
میں تیرے سفر کی شریک ہوں
یہ جو درمیاں سے نکل گیا
اسی فاصلے کے شمار میں
اسی بےیقیں سے غبار میں
اسی ریگزر کے حصار میں
تیرا راستہ کوئی اور ہے.........
میرا راستہ کوئی اور ہے....................
‎میرے ہم سفر، تجھے کیا خبر
یہ جو وقت ہے
کسی دھوپ چھاوں کے کھیل سا
اسے دیکھتے، اسے جھلتے
میری آنکھ گرد سے اٹ گئی
میرے خواب ریت میں کھو گئے
میرے ہاتھ برف سے ہوگئے
میرے بےخبر، تیرے نام پر
وہ جو پھول کھلتے تھے ہونٹ پر
وہ جو دیپ جلتے تھے بام پر
وہ نہیں رہے، وہ نہیں رہے
کہ جو ایک ربطہ تھا درمیاں
وہ بکھر گیا
وہ ہوا چلی کسی شام ایسی ہوا چلی
کہ جو برگ تھے سرشاخ جاں، وہ گرا دیئے
وہ جو حرف درج تھے ریت پر، وہ اڑا دیئے
وہ جو راستوں کا یقین تھے
وہ جو منزلوں کے امین تھے
وہ نشاں پا بھی مٹا دیئے
میرے ہم سفر، ہے وہی سفر
وہ جو ہاتھ بھر کا تھا فاصلہ
کئی موسموں میں بدل گیا
اسے ناپتے، اسے کاٹتے
میرا سارا وقت نکل گیا
تو میرے سفر کا شریک ہے
میں تیرے سفر کی شریک ہوں
یہ جو درمیاں سے نکل گیا
اسی فاصلے کے شمار میں
اسی بےیقیں سے غبار میں
اسی ریگزر کے حصار میں
تیرا راستہ کوئی اور ہے.........
میرا راستہ کوئی اور ہے....................‎

Comments

Popular Posts