December Yaad ata hy

دسمبر یاد آتا ہے ۔ ۔ ۔ !!!
ہوا کا سرد جھونکا جب
مجھے چھوُ کر گزرتا ہے
میری سوچوں کے درپن میں
دسمبر کی چٹکتی دھوپ
اک چہرہ بناتی ہے ۔ ۔
ٹھٹھرتے سرد موسم میں
صبا جب گنگناتی ہے
ہوا سیٹی بجاتی ہے
رگوں میں سرسراتی ہیں
تو یوں لگتا ہے کالج کی کسی کینٹین میں بیٹھی
وہ پھر سے مسکراتی ہو ۔ ۔
میری کافی کی پیالی سے
دھوئیں کے گرم بادل نے کوئی تصویر بنائی ہو
کوئی خوشبو کی صورت بات
نہاں تھی جو میرے دل میں
میری آنکھوں میں پڑھ کر وہ ذرا سا مسکرائی ہو ۔
بس وہ اک خواب سا لمحہ ، رخت زندگانی جو
دسمبر کی خنک راتوں میں اکثر یاد آتا ہے ۔ ۔
نہیں بھولا جسے اب تک
وہ منظر یاد آتا ہے
دسمبر یاد آتا ہے ۔ ۔ !!!





Comments

Popular Posts