Dabi dabi se wo muskrahat















دبی دبی سی وہ مسکراہٹ
لبوں پے اپنے سجا سجا کے ،

وہ نرم لہجے میں بات کرنا
ادا سے نظریں جھکا جھکا کے ،

وہ آنکھ تیری شرارتی سی
وہ زلف ماتھے پے ناچتی سی ،

نظر ہٹے نا ایک پل بھی
میں تھک گیا ہوں ہٹا ہٹا کے ،

وہ تیرے ہاتھوں کی انگلیوں کو
ملا کے زلفوں میں کھو سا جانا ،

حیا کو چہرے پے پھر سجانا
پھول چہرہ کھلا کھلا کے ،

وہ ہاتھ حوروں کے گھر ہوں جیسے
وہ پاؤں پریوں کے پر ہوں جیسے ،

نہیں ہے تیری مثال جانا ،
میں تھک گیا ہوں بتا بتا کے


Comments

Popular Posts